Add To collaction

21-Jul-202 پیار

      ‌پیار      

***********

خالق کائنات نے محبت سے اپنے محبوب کا نور پیدا کیا ۔پھر ایک دن اس نور پر بے انتہا پیار آیا  اس  تاب کی وجہ سے نور محبوب کو حیا  آ گئی اور نورانی قطرے ٹپک پڑے  جس سے مہتاب اور آفتاب چمکنے لگے۔ اسطرح خالق نے بڑے پیار سے آسمان  وزمین،  فرشتے حوروملائک ،حیوانات کے علاوہ سب سے عظیم المرتبت خلق بشر کی صورت میں تخلیق کی ۔
پیار ، محبت ،عشق ہی کائنات کی حقیقت ہے ۔ بغیر دیکھے ہم اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرتے ہیں صرف اسکے جلوے معجزات اور اس کے بھیجے ہوئے پیغمبروں کے پیغام کو دل سے قبول کرتے ہیں یہ محبت ہی تو ہے جو ہمیں ہمارے رب کی تابعدار بناتی ہے یہ محبت اور پیار ہی تو ہے جو ہمیں اپنے خالق کی طرف لے جاتی ہے اور عبادت ریاضت کی لگن سےمعرفت کی راہیں ہموار کرتی ہے
یہ پیار ومحبت ہی تو ہے جو اللہ کے حکم سے انبیاء کرام علیہم السلام آ آ کر بانٹتے رہے ۔لاکھ صوبتیں جھیلی،مصیبتوں کا سامنا کیا مگر حق کا پیغام محبت بھائی چارگی اور اخوت سے دینے کی پوری کوشش کی۔

        بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق
         عقل  ہے محو تماشائے  لب  بام  ابھی

یہ پیار ومحبت کا احساس اور جنون عشق ہی تھا جو حضرت ابراہیم علیہ السلام  آگ سے بے خوف ہو کر  رب کی  واحد نیت کے گن گا رہے تھے ۔
 
جب ہمارے رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو پیغام حق نہایت محبت سے سنایا لوگوں میں اخوت بھائی چارگی ، دوستی‌اور میل جول کا درس دیا۔ مخالفین نے بہت ستایا لیکن آپ نے صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے اپنی منزل تک پہنچ گئے جہاں فتح ونصرت آپ کی راہ تک رہی تھی ۔
 آپ ﷺمجسم  پیار، عشق ومحبت ہیں ۔ 
 آپ ﷺ کی شخصیت اور سیرت زندگی انسان کے لیے مشعلِ راہ ہے ۔تاریک اور اندھیری راہوں میں روشنی اور اجالا بکھیرنے کے لئے کافی ہے۔ 
یہ پیار ہی تو ہے جو ایک بندہ  اپنے رب اور رسول کی عزت وناموس کے لئیے اپنی جان نچھاور کر دیتا ہے ۔ایک دوست اپنے دوست کے لئے اور  ایک سپاہی اپنے ملک کے لیے قربان ہو جاتا ہے ‌‌‌‌غرض ک دنیا میں جتنے بھی رشتے ہیں خواہ انسان ہو یا حیوان  وہ پیار ومحبت کے دھاگے سے جڑے ہوئے ہیں ۔ 
 یہ بے زبان جانور  پالتو بن جاتے ہیں کیونکہ پیار کی زبان وہ بھی سمجھتے ہیں ۔
دراصل پیار ایک احساس ہے جو کسی کے رکھ رکھاؤ ، سلوک و برتاؤ اور رویہ سے محسوس کیا جاسکتا ہے ۔
 
    "پیار"  کا لفظ آتے ہی سب سے پہلے ماں کا دلکش وجود اور محبت بھرا چہرہ سامنے آ جاتا ہے ۔وہ ہستی جو دنیا کی عظیم ترین ہستی ہے جو انمول ہے اللہ کی عطا کردہ نعمت ہے۔بچے کو ماں کی محبت کا احساس دنیا میں آنے سے پہلے ہی ہو جاتا ہے کیونکہ وہ اس کی جسم کا حصہ ہوتا ہے ۔
اولاد کتنی ہی نافرمان بد مزاج ‌‌‌‌‌ہو  ناکارہ ہو بد صورت ہو  معذور ہو لاچار ہو  وہ کبھی ماں کی نظروں میں نہیں کھٹکتے  اس کی محبت میں کمی نہیں آتی ۔ نافرمان بچوں کے لئے دعائیں کرتے نہیں تھکتی ۔ وہ خود بھوکی رہ جاتی ہے مگر اپنے بچوں کو بھوکا سونے نہیں دیتی ۔
اللہ نے ماں کے دل کو پیار ومحبت کا گہوارہ بنایا ہے وہ اپنی ممتا کے آنچل تلے بچوں کو ہر خطرہ سے بچانے کی ہمت رکھتی ہے ۔اولاد ایک ہو یا ذیادہ ماں کی ممتا سب کے لئے ہوتی ہے وہ کمی نہیں کرتی ۔سب کی تربیت اور پرورش پر پورا دھیان دیتی ہے
ماں کے ساتھ ساتھ باپ کی شفقت ومحبت بھی اللہ کی بیش قیمت نعمت ہے ۔ باپ کی سختی کہ پردے میں پیار پوشیدہ ہوتا ہے ۔  وہ ہماری بھلائی کے لیے ہمیں ہر کام کا پابند بچپن سے بناتے ہیں
ماں کا گود پہلا درس گاہ ہے مگر جیسے جیسے ہم برے ہوتے ہیں زندگی جینے کا سلیقہ والدین سے سیکھنے ہیں اولاد کی پرورش اور تربیت میں ماں باپ دونوں کی محنت ہوتی ہے ‌‌‌وہ کبھی پیار ومحبت سے تو کبھی ڈانٹ لگاکر یا ناراضگی کا اظہار کر کے اپنی اولاد کو اس قابل بناتے ہیں کہ وہ انسانیت کا علمبردار بن جاۓ اور دین دنیا میں سرخروئی حاصل کرے۔
والدین کی محبت اور پیار  بےغرض ، بے لوث ہے اس میں کوئی دکھاوا بناوٹ  یا نمائش نہیں ہوتی ۔
دنیا میں اگر یقین اور بھروسے کی سچی محبت ہے تو وہ پیار ومحبت صرف والدین کی ہے۔۔

اللہ تبارک وتعالی سے دعاگو ہوں کہ جن لوگوں کے والدین حیات سے ہیں ان کا سایہ قائم رہے اور جن لوگوں کے والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں اس جہان فانی میں نہیں تو اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند کرے آمین ثم آمین ۔

    ✍️۔۔🍁سیدہ سعدیہ فتح🍁







   7
5 Comments

Maria akram khan

17-Sep-2022 06:41 PM

Awesome 👍👍

Reply

Khan

25-Jul-2022 10:05 PM

Nice

Reply

Rahman

24-Jul-2022 11:13 PM

Mst

Reply